Saturday, 29 April 2017

Qaim Ali shah And Muhammad Bin Qasim funny story


محمد بن قاسم نے سندھ فتح کرنے کے بعد پنجاب کا رخ کیا، تو دریائےِ سندھ سے تھوڑا پہلے ہی آرام کی غرض سے وہ کسی سایہ دار جگہ کی تلاش میں ادھر اُدھر دیکھنے لگا۔
 اچانک اُس کی نظر ایک بزرگ پر پڑی جو ایک بہت بڑے سایہ دار درخت کے نیچے کسی کام میں مگن تھے۔
 محمد بن قاسم حیران ہوا اور سوچا کہ اس سنسان ویرانے میں یہ بزرگ ضرور بہت بڑی ہستی ہیں،
 چنانچہ انہوں نے بھی اسی درخت کا رخ کیا، کیوں کہ وہ اس ہستی کو پہچانے بغیر آگے جانا فضول سمجھ رہے تھے۔
وہ بزرگ کے پاس آئے، سلام کیا، مگر کوئی جواب نہ ملا۔
 ہاتھ پکڑ کے بوسہ دیا تو بزرگ نے اپنا ہاتھ محمد بن قاسم کے سر پہ رکھا اور بولے:
بیٹا کتنے دن سے نیند نہیں کی تم نے۔؟
محمد بن قاسم نے کپکپاتے لبوں سے بولا:
حضور 1 ہفتے سے۔
بابا جی نے اپنے پاس پڑے چند تازہ پتے اٹھائے،
اور مٹی کے برتن میں پیس دیئے،
اور پانی ڈال کر 2 گلاس پلا دیئے۔
 محمد بن قاسم کو سکون آیا اور اس نے یہ چیز اپنے سارے لشکر کو پلانے کی فرمائش کر دی۔
بزرگ نے سب کو پلایا۔
پینے کے بعد لشکر 5 دن اور 5 راتوں تک سویا رہا۔
جب محمد بن قاسم جاگا تو دیکھا کہ بزرگ بھی سو رہے ہیں،
انہوں نے بزرگ کو جگایا اور بولے کہ:
 اگر آپ مجھے اس مشروب کا نام اور اپنا نام بتا دیں گے، تو میں یہ سندھ دھرتی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آپ کے حوالے کر جاؤں گا۔
بزرگ سوچ میں پڑ گئے اور بولے:
بیٹا، جو آپ لوگوں نے پیا ہے وہ "بھنگ " تھی،
اور میرا نام "قائم علی شاہ" ہے۔
 قائم علی شاہ صاحب تب جوان تھے اور یہ اُن کی جوانی کی تصویر ہے۔۔۔

No comments:

Post a Comment